اٹلی نے انگلینڈ کو شکست دے کر دوسری مرتبہ یورو کپ کا ٹائٹل اپنے نام لر لیا۔ انگلینڈ نے کھیل کے دوسرے منٹ میں گول کرکے برتری حاصل کی جسے دوسرے ہاف کے 67ویں منٹ میں اٹلی کے بنوکی نے گول کرکے ختم کر دیا۔ اس کے بعد مقررہ 90منٹس اور پھر 30منٹ کے اضافی وقت میں بھی دونوں ٹیموں کے درمیان میچ ایک ایک گول سے برابر رہا جس کے بعد پنالٹی شوٹس پر میچ کا فیصلہ ہوا جس میں 2-3 سے اٹلی نے فتح حاصل کی۔ فائنل میں شکست کے بعد انگلش تماشائی آپے سے باہر ہو گے، شائقین کی جانب سے اسٹیڈیم کے باہر گندگی پھیلائی گئی، غصے میں بوتلیں اور کوڑا کرکٹ وغیرہ بھی روڈ پر پھینکا گیا، اٹلی کے قومی ترانے کے دوران بھی انگلش کھلاڑیوں کی بد نظمی دیکھنے لا ئق تھی۔ کیا کسی معذب معاشرے میں ایسا ہو تا ہے، اور اگر ایسا پاکستان میں ہو ا ہو تا تو مغرب کورول ماڈل ماننے والے ہمارے دانشور کہررام مچا چکے ہو تے۔

Euro Cup 2021
میچ کے دوران ریسیزم کا عنصر بھی دیکھنے کو ملا جب کالے رنگ کے پلیئر ساکا کو گورے رنگ کے پلیئرنے شرٹ سے پکڑ کر پیچھے کھنچا جو قانون کے خلاف تھااوررولز کے مطابق اس پر ریڈ کارڈ بنتا تھا مگر ریفری نے پلے آن کی کا ل دی۔

Saka
دنیا کی سب سے بڑی سیکیولر اسٹیٹ کا دعوی کر نے والا ملک کھیل میں ان سب چیزوں پر قابو نہ پا سکا، سوشل میڈیا فینز کی کڑی تنقید۔ یورو فٹ بال کپ کے فائنل میں سیکڑوں شائقین نے ٹکٹ کے بغیر اسٹیڈیم میں داخل ہونے کی کوشش کی اور وہ حصار توڑ کر کامیابی سے میدان میں پہنچ بھی گئے۔ پولیس نے شائقین کو روکنے کی کوشش کی تو بدمزدگی پیدا ہوئی، نوجوانوں نے سیکیورٹی اہلکاروں پر بوتلیں اور دیگر اشیا پھینکیں، اسی دوران چند شائقین زخمی بھی ہوئے۔